تازہ ترین:

نگران حکومت نےغریب عوام پر پیٹرول بم گرا دیا۔

hike in petrol prices

مہنگائی کے اس دور میں نگران حکومت نے غریب عوام پر پٹرول بم گرا دیا پٹرول کی قیمت میں اکٹھے 17 روپے اضافہ کر دیا گیا جو اب بڑھ کر 290 روپے 45 پیسے پر چلی گئی ہے ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے کا  اضافہ کر دیا  گیا  ڈیزل کی اب نئی قیمت 293 روپے 40 پیسے فی لیٹر پر پہنچ گئی ہے عوام کا کہنا ہے اس کی وجہ سے اب دوسری خورد و نوش کی ایشیا بھی مہنگی ہوں گی اور اس مہنگائی کے دور میں غریب عوام کے لیے ایک اور دھچکا ہے یاد رہے آئی ایم ایف کے معاہدے کے بعد پٹرول کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں اور اضافہ ہوگا۔

اس سے قبل یکم اگست کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) کی زیرقیادت سابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 19 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا تھا، جو اس کے بقول عالمی سطح پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے درمیان کیا گیا تھا۔ یہ اعلان 31 جولائی کو ہونا تھا، لیکن حکومت نے نئی شرحیں جاری نہیں کیں کیونکہ حکام نے مہنگائی سے تنگ لوگوں پر قیمتوں میں اضافے کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے شرح کو برقرار رکھنے یا کم کرنے کی کوشش کی۔ ایندھن کی قیمتوں میں تازہ ترین اضافے سے اگست میں مہنگائی کی نئی لہر شروع ہونے کا امکان ہے۔ مئی میں مہنگائی ریکارڈ 38 فیصد تک پہنچ گئی لیکن اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے گزشتہ ماہ مہنگائی میں معمولی کمی کے درمیان اہم شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) نے خاص طور پر نوٹ کیا کہ سال بہ سال مہنگائی اگلے 12 مہینوں کے دوران نیچے کی طرف رہنے کا امکان ہے، جو مثبت حقیقی شرح سود کی ایک اہم سطح کو ظاہر کرتا ہے۔ برسوں کی مالی بدانتظامی نے پاکستان کی معیشت کو حد تک دھکیل دیا ہے، جس میں COVID-19 وبائی بیماری، توانائی کے عالمی بحران اور ریکارڈ سیلاب نے گزشتہ سال ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا تھا۔ لیکن اسلام آباد نے گزشتہ ماہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 3 بلین ڈالر کا اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا جو ملک کے غبارے میں ڈوبے ہوئے غیر ملکی قرضوں کے لیے عارضی ریلیف فراہم کر سکتا ہے۔ یہ معاہدہ حکومت کو غریبوں کی مدد کرنے والی بہت سی سبسڈیز کو ختم کرنے پر مجبور کرتا ہے لیکن ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ بڑی حد تک عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے مطابق ہے۔